You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
واراثت ما تھ۔ اس کے ن کرکے مرنے کی کرے۔ اس کے پس<br />
تھ ہی لی جو بیوی کے ن کر دیت۔ رہ گی مکن وہ کون س اس<br />
نے قبر میں لے جن تھ۔ بچوں ک ہی تو تھ ۔<br />
اس کی بیوی ک اصل مسہ یہ تھ کہ وہ س کچھ حصل کرکے<br />
اپنے یر ڈرائیور کے ستھ جنت بسن چہتی تھی۔ خود تو سرا<br />
دن کھتی پیتی اور جی بھر کر سوتی ج شکورا گھر آت تو<br />
کوئی نکوئی بہنہ تراش کر رات گئے تک اس کی مں بہن ایک<br />
کر دیتی۔ وہ وہ بتیں اس سے منسو کر دیتی جن ک اس کے<br />
فرشتوں کو بھی ع نہ ہوت۔ وہ جن چھڑانے کی اکھ کوشش<br />
کرت مگر کہں۔ رات گئے تک مختف قس کے میزائل اور ب<br />
برستی۔ بڑی مشکل سے خاصی ہوتی تو بن کھئے پئے صبر<br />
شکر کے گھونٹ پی کر سو رہت۔ وہ یہ س اس لیے برداشت<br />
کرت کہ اس کے بچے بڑے ہو کر یہ نہ کہیں کہ بپ نے انہیں<br />
راہ میں ہی چھوڑ دی ۔<br />
اس دن تو کمل ہی ہو گی۔ شنو نے ایس الزا اس پر دھر دی<br />
جو کبھی اس سے متع رہ ہی نہ تھ۔ لڑائی میں کہنے لگی ت<br />
نے اپنی پہی بیوی اور بچے کو اپنی معشوقہ رجو کے لیے زہر<br />
دے کر مر دی۔ اس بیوی کو مرا جو اس کی جن تھی ج کہ<br />
بچہ بڑی منتوں مرادوں سے ہوا تھ۔ شکورے نے پوچھ یہ<br />
تمہیں کس نے بتی‘ کہنے لگی تمہری بھرجئی نے جو بڑی<br />
کھری عورت تھی۔ وہ کھری عورت جو پچس خص بدل کر آئی