mphil_2015_09_30_20_40_49_474
- No tags were found...
Create successful ePaper yourself
Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.
میں نے پیسہ' طالت' ہتھیار اور اختیارکو' کوئی<br />
شخصی نام نہیں دیا' کیوں کہ یہ خود کو فرعون کی<br />
پیروی میں خدا نہیں کہتے' حاالں کہ ان کا کہنا اور<br />
کرنا' فرعون کا سا ہی ہوتا ہے۔ انسان اس لیے نہیں<br />
کہا جا سکتا' کہ وہ انسانوں کو کیڑے مکوڑے<br />
سمجھتے ہیں۔ گزشتہ سے عبرت لینا' ان کے مزاج<br />
میں داخل نہیں ہوتا۔ فنا کا فلسفہ اور ان گنت مثالیں'<br />
ان کے مزاجی نالج میں داخل نہیں ہوتیں۔ اگر کوئی'<br />
یاد دالنے کی کوشش میں' سدھار اور ان ہی کی<br />
خیرخواہی کا جتن کرتا ہے' تو جان سے جاتا ہے۔ گویا<br />
فنا ان کے لیے نہیں ہے اور مالک کے دربار' ان کی<br />
حضوری کا کوئی تعلك واسطہ نہیں۔ ہر کوئی ان کے<br />
حضور حاضری کا پابند ہے۔ زندگی کے آخری موڑ پر<br />
بھی' دنیا سے جانا یاد میں نہیں آتا اور یہ گمان سے<br />
نکل نہیں پاتا کہ میں کے لیے فنا ہے اور بما تو صرف<br />
اورصرف هللا ہی کی ذات کو ہے اور وہ ہی بالی رہنے<br />
کے لیے ہے۔<br />
عین لانون لدرت کے مطابك' وہ فنا سے گزرتے ہیں'<br />
تو فمط چوری خور مورکھ کا لکھا بالی رہ جاتا ہے۔<br />
اکثر اولات وہ لکھا' متنازعہ ہو جاتا اور عمومی