07.03.2017 Views

t (2 files merged) (1)

  • No tags were found...

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

کے بڑے پکے ہو‘‏ یہ الگ بت ہے کہ میری کوئی جی ہی نہیں<br />

جی تو اسی کی ہے۔<br />

میں اس کی بت پر ہنس بھی اور مجھے اس کی کمل کی مبلغہ<br />

آرائی نے لطف بھی دی‏،‏<br />

اس نے بتی کہ اس کی زوجہ سرکر نے فقط چر شو پلے<br />

ہیں۔ کھن‏‘‏ لڑن‏‘‏ سون اور چوتھ ڈیش ڈیش ڈیش۔ ان چروں میں<br />

سے کسی ایک پر کمپرومئز نہیں ہو سکت۔ لڑائی میں<br />

چردیواری میں مقل آواز کی قئل نہیں۔<br />

اس کی آواز صور اسرافیل سے ممثل ہوتی ہے۔ گھر کے در و<br />

دیوار پر لرزہ طری ہوجت ہے۔ لظوں کے پھوٹتے انگرے<br />

میرے وجود اور روح کو چھنی کر رہے ہوتے ہیں ج کہ محہ<br />

لظوں کی ادائیگی اسو اور نشت و برخواست سے لظف اندوز<br />

ہو رہ ہوت ہے۔ وہ ان لمحت میں غط اور صحیح کو ایک آنکھ<br />

سے دیکھ رہی ہوتی ہے۔ اس کے منہ سے نکتے زہر آلود لظ‘‏<br />

لظ ک حویہ کے دہکتے انگرے زیدہ ہوتے ہیں جو ان اور<br />

ہونے کی حسوں کو تنور کی راکھ میں بدل رہے ہوتے ہیں۔ ان<br />

خوف نک لمحوں میں کنوں میں شئیں شئیں ہوتی ہے اور<br />

آنکھوں میں اندھیرا چھ رہ ہوت ہے۔ اپنی خیر منتے کوئی بچ<br />

بچ کے لیے راہ میں نہیں آت۔<br />

3

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!