07.03.2017 Views

t (2 files merged) (1)

  • No tags were found...

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

3<br />

دوبرہ سے رہئش اختیر کر لیتے۔ دوچر مکن کچے تھے جو<br />

بہہ جتے رحمت مچھی ک مکن کچ اور روہی کنرے تھ۔<br />

رحمت مچھی صبح ش گھروں میں اپنی مشک سے پنی<br />

سپالئی کرت تھ۔ اس کے بعد لکڑیں وغیرہ الت اور اس کی<br />

بیوی تنور ک سسہ چالتی۔ ش پہٹھ پر روٹیآں لگتی اور<br />

رحمت پہٹھ میں آگ داخل کرت۔ نقدی کی بجئے آٹ ہی بطور<br />

عوضنہ جسے بھڑہ - پہڑہ کہ جت حصل کرتی۔ عورتیں<br />

روٹیں لگنے آی کرتی تھیں۔ پیڑے بن کر دیتی جتیں ج کہ<br />

رحمت کی بیو ی تنور میں روٹیآں بن کر لگتی تھی۔ پہٹھ پر وہ<br />

خود بی لگ لیت ں۔ روٹیوں کے پکنے ک ک بھی ہوت رہت ستھ<br />

میں بتیں بھی کرتی جتیں۔<br />

کڑی مشقت کے بعد ان ک کچھ دال دلیہ ہو پت۔ وہ پیٹ بھر<br />

کھنے کی کمن رکھتے تھے۔ کی کی جئے‘‏ آسودگی اور خوش<br />

حلی ہمیشہ سے گریبوں کی بیرن رہی ہے۔ وہ پہوں میں تھے<br />

جو روہی نلے کی زد میں آتے تھے۔ ج یہ بال ٹتی تو دوبرہ<br />

سے کئی کنوں ک جھونپڑا تعمیر کر لیتے۔<br />

اس بر تو دوہئی ہو گئی۔ افراتفری مچ گئی۔ لوگ سمن اٹھئے<br />

بند مق کی طرف بڑھ رہے تھے۔ شدید پریشنی ک عل تھ۔<br />

درمینے ی ان سے قدرے بہتر لوگوں پر یہ دن قیمت کے تھے۔<br />

رحمت بچوں کو ستھ لیے ایک پوٹی سی بندھے اور مشک

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!