t (2 files merged) (1)
- No tags were found...
Create successful ePaper yourself
Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.
2<br />
طوے طوے کو مٹھئی پڑ گئی۔ اس نے بڑی خوش دلی سے مٹھئی<br />
کھالئی بھی۔<br />
ا ج بھی وہ ہمرے درمین بیٹھت ایک دو بتیں اکو کے طور پر<br />
ضرور کرت۔ سمجھ نہ آئی کہ اکو نے یہ شرط کیوں لگئی تھی۔ شید<br />
اسے امید ہی نہ تھی کہ وہ اس طور سے بت کر سکے گ۔<br />
اس بت کو کئی مہ گزر گئے۔ اکو کو دیکھتے ہی اکو کی طرح ضرور<br />
بت کرت اور یہ اس کی عدت سی بن گئی۔ ایک روز سکندر نے<br />
شرارت سے اسے عمرو توتال کہہ کر پکرا تو وہ بھڑک اٹھ اور اس<br />
پر بڑا گر ہوا۔ ا کہ اکو خو ہنس۔ اس ک چڑن بڑا ہی پرلطف تھ۔<br />
اس کے بعد ج بھی ہ میں سے کوئی شغل کے موڈ میں ہوت تو<br />
اسے عمرو توتال کہہ دیت۔ وہ فورا سے پہے آپے سے بہر ہو جت۔<br />
گؤں کے لوگوں کو ج اس کی چیڑ ک پت چال تو وہ اسے عمرو توتال<br />
کہہ کر پکرنے لگے اور اس کی بدحواسی سے خو لطف اندوز<br />
ہوتے۔ پھر کی تھ عمرو توتال اس ک ن پڑ گی۔ ج وہ چڑت تو اکو<br />
کہت اسے کہتے ہیں جیسے کو تیس۔ جو بیجو گے وہ ہی کٹو گے۔<br />
آج دونوں کو دنی چھوڑے کئی سل بیت گئے ہیں۔ لوگ اکو کو اکو<br />
طوے طوے کہہ کر بہت ک ید کرتے ہیں۔ اسے صرف اکو ہی کہتے<br />
ہیں ج کہ عمرو کو عمرو توتال کہہ کر ید کرتے ہیں حالں کہ وہ<br />
سرے سے توتال نہ تھ۔ گوی مرنے کے بعد بھی جیسے کو تیس لحد<br />
میں نہیں اتر سک۔<br />
ابوزر برقی کت خنہ فروری ٧