02.06.2015 Views

زیبن سے زکرا تک

زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com


زیبن سے زکرا تک



مقصود حسنی

maqsood5@mail2world.com

SHOW MORE
SHOW LESS
  • No tags were found...

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

خوش آتا تھا۔ کام <strong>سے</strong> زیادہ وہ سہولتوں اور آسائشوں کی<br />

دستیابی کے دل دادہ تھے۔<br />

نجمہ کی شادی گاؤں کے رہائشی زاہد <strong>سے</strong> کر دی گئی۔<br />

اس نے اس مادری سوسائٹی کی خاتون کو بس میں کرنے<br />

کی ہر ممکنہ کوشش کی لیکن پوتڑوں میں ملی عادات کب<br />

ختم ہوتی ہیں۔ آخر ا<strong>سے</strong> ہی زیر ہونا پڑا۔ تین بچے پیدا<br />

ماں ہو لئے۔ ہوئے ان میں <strong>سے</strong> ایک مر گیا۔ بالی دو<br />

کے لدموں پر<br />

سعیدہ المعروف ہیما مالنی نے ایل ایچ وی کورس میں<br />

داخلہ لے کر خوب موج میلہ کیا۔ یہ کام تو اس نے میٹرک<br />

میں ہی شروع کر دیا تھا۔ کورس کرنے کے بعد ا<strong>سے</strong><br />

ہسپتال میں مالزمت مل گئی۔ معمولی سی کوشش <strong>سے</strong> ڈاکٹر<br />

نسیم گرفت میں آ گیا۔ کئی ایک تو یوں ہی رہے تاہم بنک<br />

آفیسر یسین خصوص کے درجے <strong>سے</strong> نیچے نہ آ سکا۔ پھر<br />

اس نے نسیم <strong>سے</strong> فراغت حاصل کر لی۔ تجمل پر گرفت<br />

مضبوط ہو گئی۔ اداؤں کا یہ ممتول کئی سال چال۔ اس <strong>سے</strong><br />

دو لڑکیاں پیدا ہوئیں۔ وہ گریب بھی بنک آفیسر یسین کی<br />

بلی چڑھ گیا۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!