زیبن سے زکرا تک
زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com
زیبن سے زکرا تک
مقصود حسنی
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
Create successful ePaper yourself
Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.
<strong>زیبن</strong> دیہاتی عورت تھی۔ مزاجا سادہ' شاکر اور واجبی<br />
چہرے مہرے کی عورت تھی۔ حاالت کا گلہ شکوہ تو<br />
جی<strong>سے</strong> جانتی ہی نہ تھی۔ جب <strong>تک</strong> ماں باپ کے گھر رہی'<br />
ان کی خدمت کرتی رہی۔ وہ کوئی آسودہ حال لوگ نہ تھے'<br />
لیکن محنت مزدوری <strong>سے</strong>' مناسب اور گزارے موافك<br />
زندگی بسر کر رہے تھے۔ پھر اس کی شادی صفدر <strong>سے</strong> ہو<br />
گئی' جو اس <strong>سے</strong> عمر میں بیس سال چھوٹا تھا۔ پہلے کچھ<br />
سال' ناگواری میں گزرے۔ <strong>زیبن</strong> نے ہر حال میں' گزارے<br />
<strong>سے</strong> کام لیا۔ ایک روز جب صفدر کام پر جا رہا تھا' چلتے<br />
چلتے رستے میں اس نے سوچا' عمر کے زیادہ ہونے اور<br />
واجبی چہرے مہرے <strong>سے</strong>' کیا فرق پڑتا ہے۔ وہ خود تو<br />
بھاگ کر نہیں آئی تھی۔ اس کےابا نے' ا<strong>سے</strong> پسند کیا تھا۔<br />
اس میں ابا کا بھی کوئی لصور نہ تھا۔ سادہ اور پرانی<br />
وضح کے شخص تھے' انہوں نے شرافت کو معیار بنایا<br />
تھا۔ <strong>زیبن</strong> کے شریف ہونے پر شبہ نہیں کیا جا سکتا تھا۔<br />
صفدر نے اس سوچ کے بعد اپنا چلن ہی بدل دیا۔ اب صفدر<br />
وہ صفدر ہی نہ رہا۔ اس نے <strong>زیبن</strong> کو ہر طرح <strong>سے</strong> خوش<br />
رکھنے کی کوشش کی اس کی ہر ضرورت کا خیال رکھا۔<br />
<strong>زیبن</strong> کے چہرے پر دنوں میں ہی روانی آ کئی۔ خوشی ملے<br />
تو آدمی پھر <strong>سے</strong> جوان ہو جاتا ہے۔ آدمی شاکر ہو جائے<br />
تو هللا کی طرف <strong>سے</strong> برکتیں اور رحمتیں نازل ہونا شروع