زیبن سے زکرا تک
زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com
زیبن سے زکرا تک
مقصود حسنی
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
Create successful ePaper yourself
Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.
لرار دیا۔ کنور جس کا ا<strong>سے</strong> شریک کہا جا سکتا ہے حیدر<br />
امام کو پا کر خوش تھا۔ اصل میں وہ شریک وچارے حسن<br />
اور حسن زادے کا تھا۔<br />
سوال یہ تھا صفدر نے خود کفیل ہوتے اتنی بےبسی اور<br />
بےچارگی کی زندگی کیوں گزاری۔ اس <strong>سے</strong> سوال کیا گیا<br />
اس نے اتنی بےبسی اور بے چارگی کی زندگی کیوں<br />
گزاری۔ اس نے جوابا کہا یہ نبیوں پیروں فمیروں <strong>سے</strong> یہ<br />
ہی کچھ کرتی آئی ہیں میں بھال کس کھیت کی مولی ہوں۔<br />
اگر میں تصادم کی راہ اختیار کرتا تو بیالیس کلو <strong>سے</strong> زیادہ<br />
کام کس طرح کر پاتا۔ یہاں کچھ رہنے کا نہیں۔ یہ چھنیاں<br />
کولیاں یہاں ہی پڑی رہ جائیں گی۔ ہو سکتا ہے میرا ناچیز<br />
کام آتی نسلوں کے کام کا نکلے اور اس عہد کی گواہی<br />
ثابت ہو۔ اس نے یہ بھی کہا پی<strong>سے</strong> یا چھنیوں کولیوں <strong>سے</strong><br />
کبھی دل چسپی نہیں رہی اور نہ ہے۔ یہ سب نہ میرا تھا<br />
اور نہ میرا ہے۔ هللا میرے میرے کنور اور حیدر کو سالمت<br />
رکھے۔ انہیں آپسی محبت <strong>سے</strong> نوازے۔اس کا کہنا کہاں <strong>تک</strong><br />
درست ہے سردست کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ اس کا فیصلہ<br />
آتا ولت ہی کرے گا۔