02.06.2015 Views

زیبن سے زکرا تک

زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com


زیبن سے زکرا تک



مقصود حسنی

maqsood5@mail2world.com

SHOW MORE
SHOW LESS
  • No tags were found...

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

رضیہ کی وچاری ماں باراں تالی آخری بیمار پڑی تو وہ<br />

ا<strong>سے</strong> خذمت کے لئے گھر لے آئی۔ جلد سونے کی عادی<br />

رات دیر <strong>تک</strong> جاگتی پاس بیٹھتی۔ حاجات میں معاونت پر<br />

کراہت محسوس نہ کرتی۔<br />

وچاری ناصرہ اپنے ڈنگ کی کرختگی کے زعم میں ڈینگی<br />

کو ڈنگ بیٹھی۔ پلیٹ لٹ تینتیس پر آ گئے۔ تھیال یبل ا<strong>سے</strong><br />

صفدر کے گھر چھوڑ کر چال گیا۔ آفرین ہے رضیہ نے<br />

خدمت میں کوئی دلیمہ اٹھا رکھا۔ صفدر نے اس کا معالجہ<br />

کیا اور وہ کافی دنوں بعد چنگی بھلی ہو گئی۔<br />

اس کا لڑکا میٹرک نہیں کر پا رہا تھا۔ صفدر نے ناصرف<br />

امتحانی فییس وغیرہ اددا کی بلکہ ا<strong>سے</strong> پڑھایا بھی۔ بنیادی<br />

طور پر اس کا رجحان چوری اور سونے کی طرف تھا'‏ اس<br />

لئے کامیابی <strong>سے</strong> دور ہی رہا۔<br />

ایک مرتبہ وچاری نجمہ عرف نجمی کے ہاں صفدر ہوریں<br />

چند گھنٹوں کے لئے ٹھہرے ہوئے تھے۔ ناصرہ ڈنگی<br />

شریف بھی آئی ہوئی تھی۔ وچارہ حسن بھی آیا ہوا تھا۔ پتا

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!