02.06.2015 Views

زیبن سے زکرا تک

زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com


زیبن سے زکرا تک



مقصود حسنی

maqsood5@mail2world.com

SHOW MORE
SHOW LESS
  • No tags were found...

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

وغیرہ کے ساتھ رنگ رلیاں مناتی آ رہی ہے۔<br />

نیت اچھی ہو تو تھوڑے میں برکت پڑ جاتی ہے ورنہ دنیا<br />

کی بادشاہی بھی مل جائے تو آنکھ سیر نہیں ہوتی۔<br />

رضیہ نے عمرہ کرنے کا پروگرام بنایا۔ صفدر کہوتے <strong>سے</strong><br />

کہا کہ ساری بہنیں عمرہ پر جا رہی ہیں میں بھی جانا<br />

چاہتی ہوں پیسوں کی کمی ہے۔ صفدر کہوتے کو خلوص<br />

اور احترام حرم میں یہ بھی یاد نہ رہا کہ پنشن کے پی<strong>سے</strong><br />

کہاں گئے جو وہ سالوں <strong>سے</strong> لے رہی ہے۔ اس نے گھر یا<br />

صفدر کہوتے پر ایک اکنی <strong>تک</strong> کبھی خرچ نہیں کی۔ ا<strong>سے</strong><br />

یہ بھی یاد نہ رہا کہ ایک بار ا<strong>سے</strong> سخت ضرورت آ پڑی<br />

تھی تو رضیہ نے صاف انکار کر دیا تھا۔ پھر کئی دن بعد<br />

کہا ناصرہ کے لئے بیس ہزار زکوات نکالی ہے۔ یہ بیس<br />

ہزار رو دھو کر دے ہی دئے۔<br />

اس نے رضیہ کو عمرہ کے لئے پینتیس ہزار روپے دئے<br />

ساتھ لے جانے کے لئے پچیس ہزار دئے۔ جب واپسی ہوئی<br />

تو دل و جان <strong>سے</strong> خیرممدم کیا۔ رضیہ نے بڑی ایمان داری<br />

<strong>سے</strong> بائیس ہزار واپس کر دئے۔

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!