زیبن سے زکرا تک
زیبن سے زکرا تک مقصود حسنی maqsood5@mail2world.com
زیبن سے زکرا تک
مقصود حسنی
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
Create successful ePaper yourself
Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.
اس گھر کی بدلسمتی دیکھیے نہ انہیں کوئی داماد اچھا مال<br />
اور نہ کوئی اچھی بہو ملی۔ ہاں وہ سب بہن بھائی زمین<br />
کی اعلی اور افضل ترین مخلوق تھے۔<br />
هللا <strong>سے</strong> یہ دعا ہے ان سی بیویاں اور سالے سالیاں کسی<br />
جہنمی کو بھی نہ دے۔<br />
بشری کے رشتہ کے سلسلہ میں نخرہ نخری کر رہے<br />
تھے۔ رضیہ اپنی زبان درازی و زبان طرازی کے سبب<br />
چھتیس سال کی ہو جانے کے باوجود کنواری بیٹھی<br />
تھی۔ منظور حسین نے بھائی کی بلی چڑھا کر مالی جتنے<br />
کی ٹھان لی تھی. صفدر نے انور <strong>سے</strong> اپنی نسبت آگاہ کیا۔<br />
غرض کی آنکھیں کچھ نہیں دیکھتیں۔ اس نے اپنے طور<br />
پر ہی منگنی طے کر دی۔ اس کاربد میں کہانیاں سنا سنا کر<br />
مائی باپ کو بھی گرفت میں لے لیا۔<br />
صفدر نے الکھ سمجھایا اور ان لوگوں کی اصلیت <strong>سے</strong> بھی<br />
آگاہ کیا کہ وہ اپنی فطرت اور معاشرت میں اچھے نہیں<br />
ہیں۔ وہ سادات میں <strong>سے</strong> نہیں ہیں بلکہ فاطمہ اور محسن<br />
کے لاتل کی نسل <strong>سے</strong> ہیں لیکن منظور حسین ان کی<br />
ظاہری چمک دمک اور ناز نخروں کی گرفت میں آ چکا تھا۔