07.03.2018 Views

کیوں پیدا ہوا ہے

انسان کیوں پیدا ہوا ہے فانی مقصود حسنی دنیا کے انسانو! اللہ کے کنبے کے طور پر زندگی بسر کرو۔ ایک دوسرے کے کام آؤ۔ نفرتوں اور بےکار کی باہمی ضد کے جہنم سے باہر نکلو۔ فری ابوزر برقی کتب خانہ مارچ ٢٠١٨


انسان کیوں پیدا ہوا ہے
فانی مقصود حسنی
دنیا کے انسانو!
اللہ کے کنبے کے طور پر زندگی بسر کرو۔ ایک دوسرے کے کام آؤ۔ نفرتوں اور بےکار کی باہمی ضد کے جہنم سے باہر نکلو۔
فری ابوزر برقی کتب خانہ مارچ ٢٠١٨

SHOW MORE
SHOW LESS

Create successful ePaper yourself

Turn your PDF publications into a flip-book with our unique Google optimized e-Paper software.

یعن<br />

یعن<br />

یعن<br />

یعن<br />

بارے میں بتایا کہ عام لوگ ان پبتر)پاک(‏ ہستیوں کو نہیں<br />

جانتے۔ اس کے بعد کہا کہ<br />

ایک بہت دور سمے)وقت(‏ میں جبکہ سنسار ‏)دنیا(‏ کا آخر ہونے<br />

واال ہوگا تو اس زمانہ میں ایک بہت بڑا مہاتما اور مہاراجوں کا<br />

مہاراج جنم لے گاجو ہر پرکار اپنا چمتکار ‏)معجزہ ‏(دکھائے<br />

گا۔اس کے جنم پر آگ ٹھنڈی ہو جائے گی۔ ‏)نبی کریم کی <strong>پیدا</strong>ئش<br />

پرآتش کدہ ایران ٹھنڈا ہو گیا تھا ‏(بت اوندھے منہ گریں<br />

گے)<strong>پیدا</strong>ئش رسول کے وقت کعبے کا بت خود سے گر گیا تھا(۔<br />

درخت اور پتھر اور حیوان اس کو ماتھے ٹیکیں گے۔اور ہر چیز<br />

اس کا نمسکار ‏)سالم(‏ کرے گی۔اس بڑے مہاراج کا پوتر نام<br />

‏”مہامتا“‏ ہو گاجس کی انگلی چندر ما کو دو ٹکڑے ‏)شق القمرکا<br />

واقعہ(کرے گی۔ اور اس بڑے مہاراج کے ساتھ اس کا ایک<br />

مہاراج کمار بھی جنم لے گاجو کہ پرماتما کے ایک پوتر استھان<br />

‏)کعبہ(‏ ی سنسار کے سب سے بڑے مندر ‏)شوالہ(ی<br />

مکیشور ناتھ)مکہ یا کعبہ(‏ میں <strong>پیدا</strong> ہو گا۔ وہ سرپ مارک ‏)سانپ<br />

کو مارنے واال(ہو گااور ایشور کا ہاتھ ‏)ید ہللا ‏(کہالئے گا وہ<br />

پرماتما کا مکھڑا ‏)وجہہ ہللا ی ہللا کا چہرہ(‏ ہو گا ۔<br />

وہ بھگوان جی کی شکتی واال)قوت پرور دگار(‏ ہو گا۔اس کو<br />

دھرتی کا باپ ‏)ابو تراب(‏ کہیں گے ۔<br />

وہ سوریہ ‏)سورج(‏ کو پلٹا دے گا۔جس طرح پرمیشور کے بہت<br />

سے نام ہیں،جس طرح ‏”مہامتا ی محمد“‏ کے بہت سارے نام

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!