غالب کے امرجہ سے متعلق الفاظ کی تہذیبی حیثیت
غالب کے امرجہ سے متعلق الفاظ کی تہذیبی حیثیت مقصود حسنی شیر ربانی کالونی' قصور پاکستان maqsood5@mail2world.com
غالب کے امرجہ سے متعلق
الفاظ کی تہذیبی حیثیت
مقصود حسنی
شیر ربانی کالونی' قصور
پاکستان
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
اور خوبصورتی پر کہتے ہیں ۔فردوس سننے <strong>کی</strong> چیز ہے<br />
جبکہ یہ دیکھنے اور سننے <strong>سے</strong> عالقہ رکھتی ہے ۔<br />
تمہارے روضہ جنت نشاں <strong>کے</strong> جو کہ درباں ہ یں<br />
رکھے ہیں حکم رضواں،حضرت خواجہ معین الد ین<br />
ا فتاب<br />
رضوان جو جنت <strong>کے</strong> ایک باغ کا درباں ہے اس پر زمین<br />
باسی ہللا <strong>کے</strong> ولی کا حکم چلتا ہے اور اس کا روضہ جنت<br />
نشاں ہے ۔ روضے کو جنت نشاں قرار دے کر رضوان<br />
)موکل (<strong>کی</strong> دربانی کا جواز افتاب نے بڑی خوبی <strong>سے</strong> نکاال<br />
ہے ۔<br />
ہے جو چشم تر بہر ابن عل ی<br />
براز چشمہ ا ب کوثر ہے وہ<br />
قائم چاند پور ی<br />
قائم چاند پوری نے حسین <strong>کے</strong> غم میں بہتی انکھ کو<br />
چشمہ اب کوثر قرار دیا ہے۔یقیناوہ انکھ جوئے کوثر کو<br />
بہت پیچھے چھوڑ جاتی ہے ۔