غالب کے امرجہ سے متعلق الفاظ کی تہذیبی حیثیت
غالب کے امرجہ سے متعلق الفاظ کی تہذیبی حیثیت مقصود حسنی شیر ربانی کالونی' قصور پاکستان maqsood5@mail2world.com
غالب کے امرجہ سے متعلق
الفاظ کی تہذیبی حیثیت
مقصود حسنی
شیر ربانی کالونی' قصور
پاکستان
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
شہر عموماً’’ بازار‘‘ <strong>کے</strong> معنوں میں استعمال ہوتا ہے<br />
تاہم اس <strong>کے</strong> لغوی معنی بڑی ابادی<br />
بستی، کھی ڑہ<br />
وہ جگہ جہاں بہت <strong>سے</strong> ادمی مکانات میں رہتے ہوں اور<br />
میونسپلٹی/ کارپوریشن <strong>کے</strong> ذری عے انتظام ہوتا ہو<br />
ا رزوں کا شہر<br />
، بلدہ ، نگر<br />
شہر بہت <strong>سے</strong> ادمیوں <strong>کی</strong> مکانات میں اقامت <strong>کے</strong> سبب<br />
وجود حاصل کرتے ہیں ۔ ان کا ایک سماجی<br />
سیاسی ، معاشی سیٹ اپ تش<strong>کی</strong>ل پاتا ہے ۔ نظریات اور<br />
روایات مرتب ہوتی ہیں ۔ ایک مجموعی مزاج رویہ بنتاہے۔<br />
لفظ شہر سننے اور پڑھنے <strong>کے</strong> بعد کوئی خاص تاثر نہیں<br />
بنتا۔ تاثر اور توجہ <strong>کے</strong> لیے کسی سابقے اور الحقے <strong>کی</strong><br />
ضرورت محسوس ہوتی ہے ۔ مثالً شہر دمحم ۔ شہر قائد ،<br />
شہر اقبال وغیرہ ۔ <strong>غالب</strong> <strong>کے</strong> ہاں شہر ارزو کا ذکر ہوا ہے<br />
۔ اس شہر کا مادی وجود تو نہیں لیکن یہ اپنی حثییت میں<br />
بے وجود بھی نہیں ۔ دل میں ہزاروں مختلف قسم <strong>کی</strong><br />
ارزوئیں پلتی ہیں ۔ اپنی رنگا رنگی اورہما ہمی میں شاید<br />
:ہی اس <strong>کی</strong> کوئی مثل ہو<br />
، عمرانی ،<br />
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے<br />
بہت نکلے مرے ارماں لیکن پھر بھی کم نکلے