غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ مقصود حسنی شیر ربانی کالونی قصور پاکستان maqsood5@mail2world.com
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
مقصود حسنی
شیر ربانی کالونی قصور
پاکستان
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
پتہ نہیں کیا ہو گا، کی صورتحال ہوتی ہے۔ یہ سوچ ،سکو ن<br />
سے دور رکھتا ہے۔<br />
حسن ؼمزے کی کشاکش سے چھُٹا میرے بعد<br />
بارے آرام سے ہیں اہلِ جفا میرے بعد<br />
ہلچل ، اتھل پتھل ختم ہونا، امن ، چین، سکون ، منفی نمل و<br />
حرکت ختم ہونا<br />
اپنا نہیں یہ شیوہ کہ آرام سے بیٹھیں<br />
اس در پہ نہیں بار تو کعبے ہی کو ہو آئیں<br />
حالتِ سکون، ؼیر متحرک، نچال بیٹھنا، کسی بپتا میں نہ ڈالنا،<br />
خرابی پیدا نہ کرنا<br />
آفت<br />
اہل لؽت <strong>کے</strong> نزدیک یہ لفظ عربی زبان <strong>کا</strong> ہے۔ یہ لفظ عربی نہیں<br />
،فارسی لدیم یا پہلوی میں "آکفت"تھا۔ عرب میں جا کر آفت<br />
<strong>اور</strong> عاتہ ہو گیا۔ عربی میں "عاتہ"<strong>کے</strong> معنی جھگڑا کرنا ، بار<br />
بار بات کو دہرانا <strong>کے</strong> ہیں۔ عرب کسی بات پر اُڑ جائیں تو اس<br />
کو بار بار ؼصے کی حالت میں دہراتے ہیں <strong>اور</strong> اس پر ان <strong>کا</strong><br />
تکرار ختم نہیں ہوتا جس سے ان <strong>کا</strong> معاشرتی شعور سامنے آتا