غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ مقصود حسنی شیر ربانی کالونی قصور پاکستان maqsood5@mail2world.com
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
مقصود حسنی
شیر ربانی کالونی قصور
پاکستان
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
کوئی عشك <strong>کا</strong> مجنوں کہے، کوئی خستہ محزوں کہے<br />
کوئی صابر ہاموں کہے، کوئی کچھ کہے کوئی کچھ کہے<br />
صابر<br />
عشك کی وجہ سے پریشان حالی<br />
: اب ؼالب <strong>کا</strong> بھی معنوی چلن مالحظہ فرمالیں<br />
اگرچہ پھینک دیا تم نے دور سے لیکن<br />
اٹھائے کیونکہ یہ رنجورِ خستہ تن تکیہ<br />
خستہ درحمیمت کھستہ <strong>کا</strong> روپ ہے۔ کھ کی جگہ خ کی آواز رکھ<br />
دی گئی ہے۔معنی وہی رہنے دیے ہیں ۔ کھستہ <strong>کے</strong> معنی بھر<br />
بھرا پن ، جیسے کھستہ بسکٹ۔ خستہ بری <strong>اور</strong> نازک حالت کو<br />
بھی ظاہر کرتا ہے۔ جس میں مفلسی، زمانے کی تلخی ،<br />
پریشانی، ضروریات کی عدم فراہمی، ممدمہ بازی میں حالت،<br />
معاشی تنگی وؼیرہ شامل ہیں۔<br />
خط<br />
عربی میں خط سے مراد الئین، لکیر، سطر، لکھائی، کتابت،<br />
خوش نویسی لیتے ہیں جبکہ فارسی میں ابروا ورلبوں پر