غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ مقصود حسنی شیر ربانی کالونی قصور پاکستان maqsood5@mail2world.com
غالب کے ہاں مہاجر اور مہاجر نما الفاظ کے استعمال کا سلیقہ
مقصود حسنی
شیر ربانی کالونی قصور
پاکستان
maqsood5@mail2world.com
- No tags were found...
You also want an ePaper? Increase the reach of your titles
YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.
حوالہ سے بھی اس <strong>کا</strong> عربی سے رشتہ نہیں بنتا۔ شوہر، آلا،<br />
مالک <strong>کے</strong> معنوں میں سوامی، اسامی <strong>کا</strong> بگڑا ہوا روپ بھی ہو<br />
سکتا ہے۔<br />
امام<br />
یہ لفظ اسالمی تہذیب سے متعلك ہے۔ احناؾ <strong>کے</strong> چار فمہی امام<br />
ہیں۔ مسجد میں <strong>نما</strong>ز کی لیادت کرنے والے <strong>کے</strong> لئے بھی یہ لفظ<br />
بوال جاتا ہے۔ اس سے مراد "امیر"سربراہ ، لیادت کرنے واال<br />
وؼیرہ بھی لیتے ہیں ۔ مسلمانوں میں ہر فمیہہ یا بڑے مولوی<br />
صاحب <strong>کے</strong> لیے یہ لفظ بوال جاتا ہے۔ اہل تشیع <strong>کے</strong> بارہ امام ہیں<br />
۔ جنہیں مامور من ہللا بتایا جاتا ہے۔ خاندان ِ سادات <strong>کے</strong> <strong>اور</strong><br />
لوگوں <strong>کے</strong> لیے بھی بوال جاتا رہا ہے۔ اُردو شاعری میں<br />
مختلؾ مفاہیم <strong>کے</strong> ساتھ یہ لفظ <strong>استعمال</strong> میں آتا رہا ہے۔ مثالً<br />
مسجد میں امام آج ہوا آ<strong>کے</strong> ک<strong>ہاں</strong> سے<br />
کل تک تو یہی میر خرابات نشیں تھا<br />
میر<br />
مسجد میں جماعت کی لیادت <strong>کے</strong> لئے ممرر ہونے :امام ہونا<br />
واال، پیش امام<br />
شیخ دو چار پیر <strong>کا</strong> ہے مرید