14.03.2018 Views

کیوں پیدا ہوا ہے

انسان کیوں پیدا ہوا ہے فانی مقصود حسنی دنیا کے انسانو! اللہ کے کنبے کے طور پر زندگی بسر کرو۔ ایک دوسرے کے کام آؤ۔ نفرتوں اور بےکار کی باہمی ضد کے جہنم سے باہر نکلو۔ فری ابوزر برقی کتب خانہ مارچ ٢٠١٨

انسان کیوں پیدا ہوا ہے
فانی مقصود حسنی
دنیا کے انسانو!
اللہ کے کنبے کے طور پر زندگی بسر کرو۔ ایک دوسرے کے کام آؤ۔ نفرتوں اور بےکار کی باہمی ضد کے جہنم سے باہر نکلو۔
فری ابوزر برقی کتب خانہ مارچ ٢٠١٨

SHOW MORE
SHOW LESS

You also want an ePaper? Increase the reach of your titles

YUMPU automatically turns print PDFs into web optimized ePapers that Google loves.

یعن<br />

علم(‏‎١‎‏)‏<br />

قدرت (۲)<br />

ارادہ قصد (٣)<br />

قصد اور ارادہ علم کے بغیر ممکن نہیں۔اس لیے علم مقدوم و<br />

اول <strong>ہے</strong> ۔ تصرف کا انحصار اس پر <strong>ہے</strong> یہاں سورة بقر کی آیت<br />

کی تالوت کا شرف دوبارہ حاصل فرمائیں تو حقیقت<br />

واضح ہو جائے گی،‏ گویا خداوند عالم نے ‏”علم کو معیار خالفت<br />

الہیہ“‏ ٹھہرایا <strong>ہے</strong> کیونکہ علیم و خبیر کا خلیفہ بھی علیم و خبیر<br />

ہونا الزم <strong>ہے</strong> ۔<br />

نمبر ٠٣<br />

سورة رحمن،‏ ۴( تاکہ انواع عالم کو تصرف میں الئے،‏ (<br />

تصرف کا قصد اور قوت کا استعمال علم کے بغیر ممکن نہیں<br />

معلوم <strong>ہوا</strong>آدم کو اپنے علم کا ایک حصہ عطا فرمایا اور یہ عطا<br />

ہی دوسری مخلوقات پر فضیلت کا موجب بنی۔ کسی کا خلیفہ وہی<br />

ہو سکتا <strong>ہے</strong> جو اس کی صفات سے متعف اور اس کے کماالت<br />

کا آئینہ ہو ۔<br />

‏)خالفت الہیہ ص:‏‎١‎ )<br />

مفہوم یہ <strong>ہوا</strong> کہ آدم قوت عاقلہ اور قوت عاملہ کے امتزاج سے<br />

یا باطبع بادشاہ ‏)پوری جمعیت کا بادشاہ سورة احقاف ۵۲، جن<br />

حیثیت اختیار کرلیتا <strong>ہے</strong> اور ‏)پھر اپنی(‏<br />

جبلت ی خصلت کے اعتبار سے حکیم و مرشد مکمل ہوگا<br />

۴۲، اعراف ۵١( کی

Hooray! Your file is uploaded and ready to be published.

Saved successfully!

Ooh no, something went wrong!